نئی دہلی،9مئی (ایجنسی) پانچ ریاستوں میں حال ہی میں اختتام ہوئے اسمبلی انتخابات اور دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر شروع ہوا تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے. منگل کو دہلی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا تاکہ وی ایم سے ہو رہی چھیڑچھاڑ کو ثابت کیا جا سکے.
عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی سوربھ بھاردواج نے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی ڈیمو دینا شروع کیا. عام آدمی کے حصہ کے ممبر اسمبلی سوربھ بھاردواج نے دہلی اسمبلی میں وی ایم جیسی نظر آنے والی مشین کو ہیک کرنے کا دعوی کیا. انہوں نے اس ڈیمو کے ذریعے یہ
ثابت کرنے کی کوشش کی ووٹ واقعی کسی اور کو ڈالے گئے لیکن کاؤنٹنگ میں نتائج کچھ اور آئے.
سوربھ نے ای وی ایم جیسی ایک مشین پر ووٹ دے کر خرابی کا انکشاف کرنا شروع کیا. سوربھ نے ایوان میں عام آدمی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، انڈین نیشنل کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کو بطور ڈیمو ووٹ دیا. بھاردواج نے دعوی کیا کہ ہیکنگ کے لئے خفیہ کوڈز کا استعمال ہے اور یہ کہ 90 سیکنڈ میں motherboard بدل سکتا ہے . انہوں نے 19 ووٹ ڈال کر یہ دعوی کیا کہ حقیقت میں 19 میں سے 10 ووٹ AAP کو ملنے چاہئے لیکن ہیکنگ ہوگی تو AAP کو 2 ہی ووٹ ملیں گے اور BJP کو 11 ووٹ مل جائیں گے.